مختلف مردانہ و زنانہ عوارض میں لوبیے کی پھلیاں اکسیر کا درجہ رکھتی ہیں۔ ان کا استعمال بدن کو مضبوط بناتا ہے چونکہ اس میں گوشت سے زیادہ طاقت بخشی کا سامان ہوتا ہے اس لیے کمزور اور ناتواں افراد کے لیے اس کا استعمال بہت مفید رہتا ہے۔
لوبیا کو پنجاب میں روانہہ بھی کہتے ہیں بلکہ بیشتر علاقوں میں یہ اسی نام سے مشہور ہے۔ یہ ایک غذائیت بخش اور صحت پرور پھلی ہے۔ اس کی پھلیوں میں حیاتین الف جیسے بدن پرور غذائی اجزا خاص مقدار میں پائے جاتے ہیں اس کے علاوہ اس میں گوشت بنانے والے اجزا بھی شامل ہوتے ہیں۔ جب لوبیا کی پھلیاں کچی ہوتی ہیں تو انہیں سبزی کے طور پر پکایا جاتا ہے یا گوشت اور قیمہ کے ساتھ بھی پکائی جاتی ہیںجب دانے پک جاتے ہیں تو ان کے دانوں کو دال کی طرح محفوظ کرکے پکاتے ہیں۔ اس کی غذائیت اور صحت پروری سے متعلق ایک مثال سے بخوبی اندازہ لگا جاسکتا ہے کہ اس میں بھیڑ اور بکری کے گوشت سے بھی زیادہ حرارے پائے جاتے ہیں۔ بکری یا بھیڑ کے گوشت میں پروٹین کی اوسط مقدار 17 یا 18 فیصد ہوتی ہے جب کہ لوبیا کی پھلی میں ان پروٹینز کی مقدار کم از کم 22 فیصد ہوتی ہے۔ یہ ایک ارزاں سبزی ہے۔ اس کے پھلیوں سے نکلنے والے سفید سیاہ نقطے والے دانےرواں کے نام سے فروخت ہوتے ہیں مگر ان کی نسبت اس کی تازہ سبزرنگ کی پھلیاں زیادہ بدن پرور‘ غذائیت بخش اور کئی عوارض میں بہت زیادہ مفید ہیں۔
طبی نقطہ نظر سے مختلف مردانہ و زنانہ عوارض میں لوبیے کی پھلیاں اکسیر کا درجہ رکھتی ہیں۔ ان کا استعمال بدن کو مضبوط بناتا ہے چونکہ اس میں گوشت سے زیادہ طاقت بخشی کا سامان ہوتا ہے اس لیے کمزور اور ناتواں افراد کے لیے اس کا استعمال بہت مفید رہتا ہے۔ حیض میں رکاوٹ دور کرنے کیلئے پھلیوں کا دال سمیت جوشاندہ بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔ رضاعی خواتین کیلئے ان کا استعمال بھی بہت فائدہ دیتا ہے اس کے استعمال سے دودھ بڑھ جاتا ہے اور بچہ آسانی سے سیراب ہوجاتا ہے۔ درد ِزہ کے آغاز میں اگر خاتون کو لوبیے کا شوربہ یا اس کے پتوں کا جوشاندہ پلایا جائے تو بچے کی پیدائش جلد ممکن ہوجاتی ہے اور زچہ کو تکلیف بھی کم سہنا پڑتی ہے اور گردہ کے درد میں بھی لوبیے کے پتوں کا ساگ بہت مفید ہے۔ یہ پتھری کو خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لوبیے کی سبزی میں ادرک یا سونٹھ ڈالنے سے اس کے شفائی اثرات میںحیرت انگیز اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ اس تدبیر سے اس کی حیثیت دوا کی سی ہوجاتی ہے۔
لوبیا کی دال بادی ہوتی ہے۔ گیس بھی پیدا کرتی ہے اس لیے اسے استعمال کرتے وقت احتیاط سےکام لینا چاہیے۔ اگر اس کے سالن میں لیموں نچوڑ لیا جائے تو ایک تو اس کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے اور اس کے بادی اثرات بھی ایک حد تک زائل ہوجاتے ہیں۔ اس کا جوشاندہ چہرے کی رنگت نکھارنے اور ورموں کو تحلیل کرنے میں بہت مفید ثابت ہوتےہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں